مرگی کے دورے کے دوران دماغ میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کا پتا دینے والی چپ تیار
مرگی کے دورے کے دوران دماغ میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کا پتا دینے والی چپ اب تیار ہو چکی ہے۔
مرگی کے دورے کے دوران دماغ میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کا پتا دینے والی چپ اب تیار ہو چکی ہے۔
فرض کریں آپ کو کوئی لاعلاج دماغی بیماری لاحق ہے لیکن آپ کے دماغ میں ایک چھوٹی سی مصنوعی سیلیکون چپ لگا کر آپ کی زندگی بچا لی جائے تو آپ کیسا محسوس کریں گے؟ یقیناً بہت خوش ہوں گے نا۔
بی بی سی کے مطابق اب یہ ممکن ہونے کو ہے اور اس کا سہرا پاکستانی نژاد کینیڈین سائنسدان ڈاکٹر نوید امام سید اور ان کے ساتھ کام کرنے والی سائنسدانوں کی ایک ٹیم کے سر جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ دو طرفہ حیاتیاتی چپ کینیڈا کی کیلگیری یونیورسٹی کے محققین کی ایک ٹیم نے متعارف کرائی ہے جسے سائنس کے عہد میں ایک نئی جہد کو متعارف کرواتے ہوئے سائنس فکشن موویز کو حقیقت کی شکل دینے کی طرف اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ یہ دنیا کے پہلے سائنسدان ہیں جنھوں نے دماغی خلیے کی دوہری کارکردگی کو جانچنے والی جدید چپ کے ذریعے دماغ کا تعلق کمپیوٹر کے ساتھ جوڑنے کا دعویٰ کیا ہے اور اسے انسان کا مستقبل بدلنے والی ایجاد قرار دیا ہے۔
اس ٹیم کے سرکردہ رکن پاکستانی نژاد ڈاکٹر نوید سید کے مطابق یہ چپ دماغ کے خلیوں کی حرکات و سکنات کو سمجھنے میں مدد کرتی ہے اور دماغ اور کمپیوٹر کے درمیان رابطہ بناتی ہے۔ اس میں نئی قسم کا طریقہ کار استعمال ہوا ہے جس کا پہلے استعمال کبھی نہیں ہوا تھا۔
ٹیم کے سرکردہ رکن پاکستانی نژاد ڈاکٹر نوید سید (بی بی سی)
ڈاکٹر نوید سید کا کہنا ہے کہ اس جدید ترین ٹیکنالوجی کو اس برس کینیڈا کے البرٹا صوبے میں واقع یونیورسٹی آف کیلگری میں انسانوں پر آزمایا جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ چپ مرگی کے دوروں کی وجہ سے دماغ میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کا پتا دے گی اور یہ چپ انسانی دماغ کے خلیوں کو سن کر جواب بھی دے سکے گی۔
aXA6IDMuODAuMTU1LjE2MyA= ejasoft island