افغانستان: پرتشدد واقعات کے دوران طالبان نے مزید 40سیکیورٹی اہلکاروں کو کیا رہا

افغانستان میں طالبان نے پرتشدد واقعات کے دوران سیکورٹی فورسز کے 40 اہلکاروں کو قید سے رہا کر دیا ہے۔
افغانستان میں طالبان نے پرتشدد واقعات کے دوران سیکورٹی فورسز کے 40 اہلکاروں کو قید سے رہا کر دیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق قطر میں طالبان کے دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں 40 قیدیوں کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔
ذرائع کے مطابق طالبان کے ترجمان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ اسلامک امارات آف افغانستان نے آج دوپہر میں صوبہ قندوز میں کابل انتظامیہ کے 40 فوجیوں کو رہا کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سہیل شاہین نے کہا ہے کہ اسلامی امارات قیدیوں کی رہائی کا عمل تیز تر کرنا چاہ رہا ہے تاکہ کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر قیدیوں کی جانوں کو بچایا جا سکے۔
خیال رہے کہ قیدیوں کی رہائی ایک ایسے موقع پر کی گئی ہے جب افغانستان میں پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور طالبان اور افغان حکومت ایک دوسرے پر پرتشدد واقعات میں اضافے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔
افغانستان کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان جاوید فیصل نے کہا کہ شدت پسند امریکہ سے کئے گئے معاہدے کے تحت امن کے قیام، شہریوں کی حفاظت اور پرتشدد واقعات کو روکنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ 29 فروری سے 19 اپریل تک طالبان کے حملوں میں 337 شہری ہلاک، 452 زخمی اور 164 کو اغوا کر لیا گیا ہے اور طالبان کو قیام امن کے اپنے دعوؤں سے قبل ان اقدامات کو ضرور دیکھ لینا چاہیے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کابل انتظامیہ کے فوجی اور ان کے غیر ملکی معاونین ہیں جو لوگوں کو مار رہے ہیں، گھروں پر بمباری اور راکٹ سے حملے کررہے ہیں۔