کورونا وائرس کے باعث زہریلی گیسوں کے اخراج میں بڑی کمی دیکھی گئی

نئے نوول کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں لاک ڈاؤن اور دیگر بندشوں کے نتیجے میں عالمی سطح پر زہریلی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں رواں سال لگ بھگ 8 فیصد کمی آنے کا امکان ہے جو تاریخ میں سب سے بڑی کمی بھی ہے۔
نئے نوول کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں لاک ڈاؤن اور دیگر بندشوں کے نتیجے میں عالمی سطح پر زہریلی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں رواں سال لگ بھگ 8 فیصد کمی آنے کا امکان ہے جو تاریخ میں سب سے بڑی کمی بھی ہے۔
انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کی جانب سے جاری نئی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤنز کے نتیجے میں روایتی ایندھن کے استعمال میں 'بے نظیر' کمی آئی ہے۔
ڈان نيوز کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کمی کا مطلب موسیاتی تبدیلیوں کے مسئلے میں کمی آنا نہیں، کیونکہ جب وائرس کا زور ٹوٹ جائے گا اور ممالک معاشی سرگرمیوں کا آغاز کریں گے تو یہ زہریلی گیسوں کا اخراج پھر بڑھ جائے گا، اس سے بچنا جب ہی ممکن ہوگا جب حکومتیں شفاف توانائی کے حوالے سے کوششیں مزید تیز کردیں۔
انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر فیتھ بیرول نے کہا زہریلی گیسوں کے اخراج میں تاریخی کمی وبا کا نتیجہ ہے، یعنی لوگ مررہے ہیں اور ممالک معاشی دھچکوں کا سامنا کررہے ہیں، درحقیقت گیسوں کے اخراج میں مستحکم کمی تکلیف دہ لاک ڈاؤن سے نہیں بلکہ درست توانائی اور موسمیاتی پالیسیوں سے ہی ممکن ہے۔
اس وقت دنیا بھر میں 4 ارب کے قریب افراد گھروں تک محدود ہیں اور اقتصادی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں۔
aXA6IDQ0LjIwMC4xMTcuMTY2IA== ejasoft island