کورونا وائرس: اٹلی میں کورونا سے مرنے والے کے اہل خانہ انہیں الوداع کہنے سے بھی محروم
اٹلی میں اس وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد روایتی تدفین سے محروم ہو رہے ہیں اور اس طرح لواحقین کے غم میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
اس فانی دنیا میں جب آپ کا کوئی پیارا زندگی کی آخری سانسیں لے رہا ہوتا ہے تو اُس کو آخری الوداع کہنے کا موقع ملنا ہی آپ کے لئے سب کچھ ہوتا ہے۔
لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اٹلی کے شہری اِس اہم موقعے سے بھی محروم ہو رہے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق اس وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد روایتی تدفین سے محروم ہو رہے ہیں اور اس طرح لواحقین کے غم میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
تفیصیلات کے مطابق اٹلی کے شہر میلان میں تدفین کی سہولیات فراہم کرنے والے ادارے سے منسلک اینڈریا کیریٹو کہتے ہیں کہ اِس وبا کی وجہ سے لوگ دو مرتبہ مرتے ہیں۔
یہ وبا آپ کو مرنے سے پہلے ہی اپنے پیاروں سے دور کر کے تنہا کر دیتی ہے اور پھر یہ وبا آپ کو اپنے پیاروں کو رخصت کرنے کی بھی اجازت نہیں دیتی ہے اور لوگ اِس صورتحال کو قبول نہیں کر پا رہے ہیں۔
کورونا وائرس میں مبتلا اکثر مریض اپنے رشتے داروں اور دوستوں سے دور تنہائی میں ہلاک ہو رہے ہیں۔ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہسپتالوں میں مریضوں سے ملاقات پر بھی پابندی ہے۔
صحتِ عامہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں سے یہ وائرس دوسروں کو نہیں لگ سکتا لیکن ہلاکت کے بعد یہ چند گھنٹوں تک کپڑوں پر زندہ رہ سکتا ہے۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ لاشوں کو فوری طور پر حفاظتی مواد میں لپیٹ کر دفنا دیا جائے۔
aXA6IDE4LjE5MS4yMTYuMTYzIA== ejasoft island