کورونا وائرس: پاکستان میں گندم کی فصل تیار مگر کٹائی کے لئے مزدور نہیں
پاکستان میں گندم کی فصل تیار ہے، لیکن کورونا کی وجہ سے کٹائی کے لئے لوگ دستیاب نہیں ہیں،اور ساتھ ہی آسمان میں چھائے ہوئے بادلوں نے کاشت کاروں کے خدشات اور بھی بڑھا دئے ہیں۔
کورونا کی وجہ سے جہاں پوری دنیا کا اقتصادی نظام بالکل ٹھپ ہے، وہیں سماج کی جان سمجھے جانے والے کسان اور کاشت کار طبقہ بھی پریشان ہے۔ پاکستان میں گندم کی فصل تیار ہے، لیکن کورونا کی وجہ سے کٹائی کے لئے لوگ دستیاب نہیں ہیں،اور ساتھ ہی آسمان میں چھائے ہوئے بادلوں نے کاشت کاروں کے خدشات اور بھی بڑھا دئے ہیں۔
اکرم راجپوت کا تعلق صوبہ سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز ے قصبہ مٹھیانی سے ہے۔ بی بی سی کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے کٹائی کے لیے مزدور دستیاب نہیں ہیں، کیونکہ پولیس اور رینجرز نے لوگوں کو گھروں تک محدود کر دیا ہے۔
اکرم راجپوت نے مزید کہا ہے کہ ہماری فصلیں تیار کھڑی ہیں، لیکن لیبر آنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ حکومت کی جانب سے کوئی پالیسی نہیں ہے کہ کب سے کٹائی شروع کی جائے۔
ایک اور کاشت کار احسن راجپوت کا کہنا ہے کہ ایک تو مزدور دستیاب نہیں ہیں اور دوسرے بارش کا بھی امکان ہے جس کی وجہ سے لاکھوں روپیہ مالیت کی تیار گندم اور پورے سال کسانوں کی محنت دونوں ہی داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے سندھ بھر میں لاک ڈؤان کی وجہ سے جیسے شہروں پر اثرات پڑے ہیں، ایسے ہی دیہی علاقوں میں بھی اس کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
aXA6IDE4LjExOC4xOTMuMjMyIA== ejasoft island