حکومت پاکستان: ہم افغانستان میں مذاکراتی ٹیم کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہیں
پاکستانی حکومت نے افغانستان میں طالبان سے بات چیت کے لئے افغان حکومت کے مذاکراتی ٹیم کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور مستقبل کے لئے اسے اہم قرار دیا ہے۔
پاکستانی حکومت نے افغانستان میں طالبان سے بات چیت کے لئے افغان حکومت کے مذاکراتی ٹیم کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور مستقبل کے لئے اسے اہم قرار دیا ہے۔
نیوز اے آر وائی کی تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروق نے کہا ہے کہ پاکستان مذاکراتی ٹیم کے قیام سے متعلق افغان قیادت کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس اعلان سے انٹرا افغان مذاکرات شروع کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا ہے کہ مذاکراتی ٹیم کے قیام کا اعلان افغانستان میں امن قیادت کے عزم کی عکاسی کرنے والا ایک اہم قدم ہے، امریکہ- طالبان مذاکرات نے پائیدار امن کے لئے ایک تاریخی موقع فراہم کیا ہے، امید ہے دونوں ہی فریق مشترکہ مقصد کے لئے تشدد میں کمی لانے کی کوشش کریں گے۔
دفتر خارجہ نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان ہمسایوں کے ساتھ مل کر پرامن اور مستحکم افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔
خیال رہے کہ افغانستان کی حکومت نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لئے 21 رکنی ٹیم کا اعلان کیا ہے۔ افغان حکومت کی طالبان سے مذاکرات کرنے والی ٹیم میں 5 خواتین بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال فروری میں امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان تاریخی معاہدہ طے پایا ہے۔ تاریخی امن معاہدے سے متعلق مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ امن معاہدہ 4نکات پر مشتمل ہے، معاہدے کے مطابق امریکہ14ماہ میں افغانستان سے تمام فوجی واپس بلالے گا، افغان سرزمین امریکہ اور اتحادیوں پر حملے کے لئے استعمال نہیں ہوگی۔
aXA6IDMuMjM1LjE0MC43MyA= ejasoft island