جانئے وائرل لوڈ کیا ہے اور طبی عملے کی زندگیاں خطرے میں کیوں

عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ 19) کے خلاف لڑائی میں دنیا بھر کے طبی کارکنان بہت بڑی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ طبی عملے کے ہزاروں ارکان کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور زندگی کی بازی ہارنے والے طبی عملے کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔
عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ 19) کے خلاف لڑائی میں دنیا بھر کے طبی کارکنان بہت بڑی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ طبی عملے کے ہزاروں ارکان کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور زندگی کی بازی ہارنے والے طبی عملے کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔
بی بی سی کے مطابق حفاظتی لباس اور ماسک کے باوجود ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر طبی کارکنان کو دوسرے لوگوں کے مقابلے میں کورونا کے انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہے اور شاید ان میں شدید بیماری کے امکانات بھی زیادہ ہیں۔
طبی کارکنان کی زندگیاں خطرے میں کیوں ؟
وائرل لوڈ کی حقیقت کیا ہے ؟
ذرائع کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ طبی کارکنان کو جس وائرس سے خطرہ لاحق ہے اس میں وائرل لوڈ کا بڑا ہاتھ ہے۔ یہ وائرس جسم میں داخل ہونے کے بعد خلیوں پر حملہ کرتا ہے اور اپنے جیسے بے شمار وائرس کی نقل بنانا شروع کر دیتا ہے۔
آنے والے دنوں میں جسم میں اس وائرس کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے، اس لئے مریض کے جسم میں اس بڑھتے ہوئے نقالوں کے اندر زیادہ وائرس پایا جاتا ہے۔
ایک بڑا وائرل لوڈ یا وائرس کی زیادہ تعداد کا مطلب یہ ہے کہ بیماری کی شدت زیادہ ہونے کا امکان ہے اور ایسے مریض کے وائرس سے زیادہ متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امپیریل کالج لندن میں متعدی بیماریوں کے شعبے سے وابستہ پروفیسر وینڈی بارکلے نے ذرائع کو بتایا ہے کہ جتنا زیادہ وائرس آپ کے اندر موجود ہے، آپ سے وائرس کے دوسرے میں منتقل ہونے کا امکان اتنا ہی زیادہ ہے۔
ڈاکٹروں اور نرسوں کا اکثر ایسے مریضوں سے بہت گہرا رابطہ رہتا ہے جو بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور ان کے جسم میں وائرس کی تعداد بہت زیادہ ہوتا ہے جس کا مطلب ہے کہ انھیں وائرس کی بہت زیادہ مقدار سے خطرہ لاحق ہے