پاکستان: ڈاکٹر نے ملازمہ کو کورونا وائرس کا شکار قرار دے کر کیا قتل
پاکستان کے شہر گجرات میں پولیس نے ایک ڈاکٹر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے اور اس پر الزام یہ ہے کہ اس نے اپنی گھریلو ملازمہ کو قتل کرکے دفن کردیا اور کہا کہ وہ کورونا وائرس کی شکار تھی۔
پاکستان کے شہر گجرات میں پولیس نے ایک ڈاکٹر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے اور اس پر الزام یہ ہے کہ اس نے اپنی گھریلو ملازمہ کو قتل کرکے دفن کردیا اور کہا کہ وہ کورونا وائرس کی شکار تھی۔
بی بی سی کے مطابق 18 برس کی متقولہ رمشا کے والد غلام یاسین نے متعقلہ تھانے میں رپورٹ درج کرائی ہے کہ وہ محنت مزدوری کرتے ہیں اور گھریلو حالات کے پیش نظر انھوں نے اپنی 18 برس کی بیٹی رمشا کو چند ماہ قبل ملزم ڈاکر محمد علی کے گھر پر 8 ہزار روپیہ ماہانہ پر نوکر رکھوایا تھا۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ ملزم کھاریاں کینٹ میں ایک کلینک چلاتا ہے جبکہ ان کی رہائش بھی اسی کلینک کے اوپر ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران ان کی اپنی بیٹی سے صرف ایک مرتبہ ہی ملاقات ہوئی ہے۔
ملزم ڈاکٹر محمد علی نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کا رمشا کی موت میں کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ کچھ دن قبل رمشا کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی اور کھانسی کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر کافی کم تھا اور یہی ان کی موت کی وجہ بنی ہے۔
ڈاکٹر محمد علی کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کے پیش نظر وہ رمشا کو علیحدہ کمرے میں بھی رکھ چکے ہیں۔