پاکستان: اشیا کی برآمدات مارچ کے مہینے میں سالانہ کی بنیاد پر 8.46 فیصد کم
پاکستان میں اشیا کی برآمدات مارچ کے مہینے میں سالانہ کی بنیاد پر 8.46 فیصد کم ہو کر ایک ہزار 807 ارب ڈالر ہوگئی ہے جو گزشتہ برس ایک ہزار 974 ڈالر تھی، اس کی بڑی وجہ کورونا وائرس کے باعث ریٹیل کی دکانوں کا بند ہونا ہے۔
پاکستان میں اشیا کی برآمدات مارچ کے مہینے میں سالانہ کی بنیاد پر 8.46 فیصد کم ہو کر ایک ہزار 807 ارب ڈالر ہوگئی ہے جو گزشتہ برس ایک ہزار 974 ڈالر تھی، اس کی بڑی وجہ کورونا وائرس کے باعث ریٹیل کی دکانوں کا بند ہونا ہے۔
پاکستانی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 20-2019 کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران برآمدات کی رقم گزشتہ برس کے 17 ارب 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے مقابلے 2.23 فیصد اضافے کے ساتھ 17 ارب 45 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔
ڈان نيوز کے مطابق حکومت نے گزشتہ مالی سال کے 24 ارب 65 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مقابلے رواں مالی سال کے دوران برآمدات 26 ارب 18 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ لگایا تھا۔
اس سلسلے میں مالی سال 20-2019 کے بجٹ میں نہ صرف برآمدات میں استعمال ہونے والے خام مال اور جزوی تیار اشیا کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی بلکہ ان اشیا کو ہر قسم کے ٹیکسوں سے بھی مستثنٰی کر دیا گیا تھا۔
دوسری جانب برآمدات میں معمولی اضافے کے باوجود درآمدات میں کمی کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے جس سے ملک کو کچھ ریلیف ملا ہے۔
خیال رہے کہ اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ برس کے 40 ارب 67 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے مقابلے رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران درآمدات 34 ارب 81 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی ہے۔
aXA6IDM0LjIwMS4xNi4zNCA=
ejasoft island