پاکستان: اسلام آباد ہائیکورٹ کا تعلیمی اداروں میں تشدد پر پابندی کا حکم
جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہزاد رائے کی جانب سے دائر درخواست پر کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی ہے۔ شہزاد رائے کے وکیل نے عدالت کو بتایا ہے کہ گزشتہ سال بھی لاہور میں تشدد سے ایک طالب علم جاں بحق ہوا ہے، شہزاد رائے نے تعلیم میں ریفارمز ک
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں میں بچوں پر تشدد پر پابندی عائد کردی ہے۔
سماء نيوز کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہزاد رائے کی جانب سے دائر درخواست پر کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی ہے۔ شہزاد رائے کے وکیل نے عدالت کو بتایا ہے کہ گزشتہ سال بھی لاہور میں تشدد سے ایک طالب علم جاں بحق ہوا ہے، شہزاد رائے نے تعلیم میں ریفارمز کے لئے فاؤنڈیشن بنائی ہے، بچوں پر تشدد کا خاتمہ سب کے مفاد کا معاملہ ہے۔
شہزاد رائے کے وکیل نے مزید بتایا ہے کہ پینل کوڈ کی سیکشن 89 میں بچوں پرتشدد کی گنجائش بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔عدالت نے وفاقی اداروں میں بچوں پر تشدد کی قانونی گنجائش کو تاحکم ثانی معطل کردیا ہے۔ عدالت نے شہزاد رائے کی درخواست پر حکومت سے پانچ مارچ تک جواب بھی طلب کرلیا ہے۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ وزارت داخلہ فوری طور پر تعلیمی اداروں میں بچوں کے حقوق یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرے۔