پی آئی اے: متحدہ عرب امارات سے پاکستان واپس آنے والی خصوصی پروازوں کے کرایے میں 20 سے 30 فیصد کمی کی گئی

قومی ایئرلائن (پی آئی اے) نے کورونا وائرس کے باعث متحدہ عرب امارات میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کو واپس لانے کے لیے خصوصی پروازوں کے کرایے میں 20 فیصد سے 30 فیصد کی کمی کردی ہے۔
قومی ایئرلائن (پی آئی اے) نے کورونا وائرس کے باعث متحدہ عرب امارات میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کو واپس لانے کے لیے خصوصی پروازوں کے کرایے میں 20 فیصد سے 30 فیصد کی کمی کردی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری (زلفی بخاری) نے متحدہ عرب امارات میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے تحفظات کے حوالے سے ایک اجلاس کے دوران اس حوالے سے آگاہ کیا۔
زلفی بخاری نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ 'پی آئی اے کے نئے کرایوں کے مطابق متحدہ عرب امارات سے لاہور، اسلام آباد اور پشاور کے لیے ایک ہزار 110 درہم جبکہ ملتان اور کراچی کے لیے بالترتیب 957 درہم اور 810 درہم کرایہ ہوگا'۔
انہوں نے کہا کہ کرایوں میں کمی کا اطلاق 25 اپریل سے ہوگا۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ خصوصی پروازوں کے حوالے سے دیگر ایئرلائنز کو دعوت دی گئی ہے اور ان ایئرلائنز کو ترجیح دی جارہی ہے جو شہریوں کو مناسب کرایوں کی پیش کش کرسکے۔
اس موقع پر دبئی میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل احمد امجد علی کا کہنا تھا کہ معاون خصوصی نے جو کرایہ بتایا ہے اس میں ٹیکس شامل نہیں کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مختلف ایئرپورٹس پر 125 درہم سے 250 درہم تک ٹیکس ہے تاہم اس کو موجودہ کرایوں میں شامل کرلیا گیا ہے'۔
متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر غلام دستگیر نے پاکستانیوں کو فراہم کی گئیں خدمات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے دنیا بھر میں 27 پروازیں چلائی جارہی ہیں جن میں سے 17 متحدہ عرب امارات کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔