کورونا وائرس کے مرکز سمجھے جانے والے ملک چین میں نئے کیس آنے میں کمی
کورونا وائرس کے مرکز سمجھے جانے والے ملک چین میں نئے کیس آنے میں کمی کے بعد جہاں گزشتہ ماہ ہی شہروں میں جزوی طور پر معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئی ہیں وہیں اب وہاں کے سیاحتی مقامات پر لوگوں کی بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔
کورونا وائرس کے مرکز سمجھے جانے والے ملک چین میں نئے کیس آنے میں کمی کے بعد جہاں گزشتہ ماہ ہی شہروں میں جزوی طور پر معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئی ہیں وہیں اب وہاں کے سیاحتی مقامات پر لوگوں کی بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔
ڈان نيوز کے مطابق چین میں گزشتہ ماہ مارچ کے آغاز سے ہی کورونا وائرس کے نئے کیس آنا کم ہوگئے ہیں جبکہ وہاں پر کورونا کے مریضوں کے علاج کے لئے بنائے گئے عارضی ہسپتال بھی بند کردئے گئے ہیں۔
چین میں مجموعی طور پر 82 ہزار افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں جن میں سے 78 ہزار افراد صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ 3200 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں اور اس وقت تک تقریبا 3 ہزار کے قریب کورونا کے مریض زیر علاج ہیں۔
کورونا وائرس کے نئے کیس میں کمی کے بعد چین میں گزشتہ ماہ مارچ میں ہی جزوی طور پر معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئے تھے اور بند کیے گئے سینما ہالز، تفریحی مقامات اور دیگر سیاحتی وعوامی مقامات کو بھی کھولنے کا آغاز کردیا گیا تھا۔
اور اب وہاں معمولات زندگی بحال ہونے میں مزید تیزی دیکھی جا رہی ہے اور تقریبا تین ماہ تک مکمل طور پر بند رہنے والے عوامی وسیاحتی مقامات پر اب بھیڑ دیکھی جا رہی ہے، جس وجہ سے ماہرین صحت بھی پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق چین میں معمولات زندگی بحال ہونے کے بعد سیاحتی وتفریحی مقامات کو بھی کھول دیا گیا ہے جبکہ بعض سیاحتی مقامات پر لوگوں کی بہت زیادہ رش سے ماہرین کو کورونا وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کا خدشہ بھی لاحق ہو گیا ہے۔