کورونا وائرس کے حوالے سے دنیا بھر کے سائنسدان دن رات تحقیق میں مشغول

خطرناک عالمی وبا کورونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں ہزاروں لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ دنیا بھر کے سائنسدان اس وائرس کے حوالے سے دن رات تحقیق کر رہے ہیں۔
خطرناک عالمی وبا کورونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں ہزاروں لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ دنیا بھر کے سائنسدان اس وائرس کے حوالے سے دن رات تحقیق کر رہے ہیں۔
جيو نيوز کے مطابق محققین نے شروع میں کووڈ-19 یعنی کورونا وائرس کی چند عام علامات بتائی تھیں جس میں خشک کھانسی، تیز بخار اور سانس لینے میں پریشانی وغیرہ ہیں۔ بعد ازاں سائنسدانوں نے کورونا وائرس کی علامات کے حوالے سے نئی تحقیق کی ہے جس میں انہوں نے کورونا وائرس سے سونگھنے اور ذائقے کی حس سے متاثر ہونے کے حوالے سے بتایا ہے اور اب محققین نے مزید کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں کی ایک نئی علامت بھی بتائی ہے۔
امریکہ کی نیو یارک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں میں پٹھوں میں تکلیف ہونا بھی ایک علامت ہے۔
محققین کے مطابق کورونا وائرس کے مریضوں میں سانس لینے میں مسئلہ ہونے کے ساتھ ساتھ جسم میں درد ہونا بھی ایک علامت ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ کورونا کے مریضوں میں جسم میں تکلیف ہونے کی وجہ سائٹوکائنس کیمیکل ہے جو کہ جسم میں وائرس داخل ہونے کی وجہ سے خارج ہوتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے 15 فیصد مریضوں میں جسم اور جوڑوں میں تکلیف دیکھنے میں آئی ہے۔