امریکہ: ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کرنے والا انٹیلیجنس اہلکار برطرف
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سینئر انٹیلیجنس اہلکار کو برطرف کر دیا ہے جس نے سب سے پہلے کانگریس کو مخبری کر کے شکایت درج کرائی تھی اور یہی شکایت بعد میں مواخذے کی کارروائی کی وجہ بنی تھی۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سینئر انٹیلیجنس اہلکار کو برطرف کر دیا ہے جس نے سب سے پہلے کانگریس کو مخبری کر کے شکایت درج کرائی تھی اور یہی شکایت بعد میں مواخذے کی کارروائی کی وجہ بنی تھی۔
بی بی سی کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں اب مائیکل ایٹکنسن پر اعتماد نہیں ہے۔
خیال رہے کہ مائیکل ایٹکنسن خفیہ ادارے کے انسپکٹر جنرل تھے۔
ڈیموکریٹس نے اس پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر نے ایسا کر کے اس اہلکار سے بدلہ لیا ہے جبکہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے صحت کی ایمرجنسی نافذ ہے۔
ڈیموکریٹس نے مزید کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے برطرف کرکے انٹیلیجنس اہلکاروں کی حوصلہ شکنی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ گذشتہ سال مائیکل ایٹکنسن نے کانگریس کو بتایا تھا کہ صدر ٹرمپ نے اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے یوکرین پر دباؤ ڈالا تھا کہ ان کے حریف صدارتی امیدوار بائیڈن کے خلاف تحقیقات شروع کریں۔
مائیکل ایٹکنسن نے کانگریس کو لکھے گئے خطوط میں اس معاملے کو ضروری اور معتبر قرار دیا تھا۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت والے ایوان نمائندگان نے صدر کے مواخذے کی منظوری دی تھی لیکن پھر ریپبلیکن پارٹی کی اکثریت والے سینیٹ نے انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا تھا۔
جمعہ کے روز صدر ٹرمپ نے کانگریس کو بتایا ہے کہ مائیکل ایٹکنسن کو 30 دن کے اندر اپنے عہدے سے برطرف کر دیا جائے گا۔ ذرائع نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا ہے کہ انہیں چھٹیاں دے کر گھر بھیج دیا گیا ہے اور وہ ان 30 دنوں میں بھی اپنے عہدے پر کام نہیں کر سکیں گے۔
صدر ٹرمپ نے لکھا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ میں ان لوگوں پر بھر پور اعتمار کر سکوں جو انسپکٹر جنرل کے طور پر کام کر رہے ہیں لیکن وہ انسپکٹر جنرل ایسا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ بعد میں اس عہدے پر فائز ہونے والے شخص کا اعلان کریں گے۔ اہلکاروں نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ تھامس مونہیم اس دوران قائم مقام انسپکٹر جنرل کے طور پر کام کریں گے۔ وہ پیشہ ورانہ طور پر اس شعبے سے وابستہ رہے ہیں۔
aXA6IDMuMTQ0LjI1MC4xNjkg ejasoft island