امریکہ کی جانب سے ایران پر جوہری پابندیوں میں مزید نرمیاں برتی گئیں
امریکہ نے ایران کو جوہری پابندیوں پر دی گئی نرمی میں مزید توسیع کرتے ہوئے روس، یورپی ممالک اور چینی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
امریکہ نے ایران کو جوہری پابندیوں پر دی گئی نرمی میں مزید توسیع کرتے ہوئے روس، یورپی ممالک اور چینی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
اے پی کے مطابق امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو پابندیوں میں توسیع کے حوالے سے دستاویزات پر دستخط کیے ہیں، تاہم انہوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام پر پابندیاں جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان مورگن اورٹاگس نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کی جوہری سرگرمیوں کا پھیلاؤ ناقابل قبول ہے، ایرانی حکومت کی جوہری بدمعاشی عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
ڈان نيوز کے مطابق ان معاملات سے باخبر سابق اور موجودہ عہدیداروں کا کہنا تھا کہ پومپیو نے پابندیوں میں نرمی کی مخالفت کی تھی جن میں 2015 کے جوہری معاہدے کے چند نکات شامل ہیں اور ٹرمپ انتظامیہ نے ان شقوں کو اب تک ختم نہیں کیا ہے۔
امریکی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ سکریٹری خزانہ اسٹیون منوچن نے گزشتہ ہفتےہونے والے اندرونی مباحثے میں دلائل دیے تھے کہ کورونا وائرس کے باعث ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے حوالے انتظامیہ کو تنقید کا سامنا ہے۔
ياد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے ایران کی 20 شخصیات اور اداروں پر مزید پابندیاں عائد کردی تھیں جن پر یہ الزام امریکہ نے لگایا گیا تھا کہ یہ لوگ عراق میں امریکی تنصیبات پر حملہ کرنے والے ملیشیا کا تعاون کیا تھا۔