تیل کی قیمتوں میں کمی کا سب سے زیادہ فائدہ کس کو
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ کے بعد اب تجزیہ کاروں نے یہ تجزیہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ اس مندی کا سب سے زیادہ فائدہ کس کو ہوگا؟
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ کے بعد اب تجزیہ کاروں نے یہ تجزیہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ اس مندی کا سب سے زیادہ فائدہ کس کو ہوگا؟
تیل کی قیمتوں میں کمی عموماً ایسی اقوام کے لئے خوشی کی نوید لے کر آتی ہے جہاں اس کا استعمال بکثرت ہوتا ہے۔
بی بی سی کے مطابق عام حالات میں اوسطا ہر امریکی شہری روزانہ 10 لیٹر تیل یا تیل سے متعلقہ مصنوعات استعمال کرتا ہے۔ مگر دوسری جانب تیل پیدا کرنے والے ممالک کے لئے خام تیل کی قیمت میں کمی لاکھوں افراد کی تباہی کا عندیہ لاتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ تیل کو ’کالا سونا‘ کہا جاتا ہے۔ جب تیل کی قیمت زیادہ تھی تو اس سے حاصل ہونے والی آمدن تیل پیدا کرنے والی کمپنیوں اور ممالک کی تجوریاں بھر رہی تھی، اسی آمدن کی بدولت ایسے ممالک کی عوام کا گزر بسر ہو رہا تھا اور عوامی سہولیات میسر ہو رہی تھیں۔
خیال رہے کہ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی پہلے ہی متنبہ کر چکی ہے کہ اس صورتحال سے سب سے زیادہ نائجیریا، عراق اور ایکواڈور متاثر ہوں گے اور ان ممالک کی آمدنی 50 فیصد سے 85 فیصد کم ہو جائے گی۔ یہ اندازہ 30 ڈالر فی بیرل قیمت کی بنیاد پر لگایا گیا تھا تاہم اب تیل کے ایک بیرل کی قیمت 20 ڈالر سے بھی کم ہے۔
عام طور پر وہ ممالک جہاں صارفین زیادہ ہیں وہ اس کمی کو انجوائے کریں گے مگر فی الحال بہت سے ممالک میں ایسا نہیں ہوا اور اس کی وجہ تیل کی پیداوار اور اس کی نقل وحمل پر عائد پابندیاں ہیں۔
بتا دیں کہ اس کا سب سے زیادہ فائدہ چین کو ہوگا جو تیل کا سب سے بڑا صارف ہے۔ چین تیل کا پانچواں بڑا درآمد کنندہ ہے اور ایک ایسے وقت میں جب وہ اپنی صنعتوں کو دوبارہ چلانے کے لیے کوشاں ہے اور رپورٹس کے مطابق وہ خام تیل کو ذخیرہ کر رہا ہے۔
مجموعی طور پر اب جب کہ تیل کی قیمتیں گِر چکی ہیں تو تیل پیدا کرنے والے ممالک میں شدید کساد بازاری کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ تاہم اگر یہ کساد بازاری زیادہ عرصہ جاری رہتی ہے تو بہت سے دیگر ممالک کو اس سے آگے چل کر فائدہ ہوگا۔
aXA6IDE4LjIyNS4yMzQuMjM0IA== ejasoft island