خواتین کا عالمی دن: مسلم لڑکی نے لکھا اپنے دم پر بیس بال کا سنہرا مستقبل
بین الاقومی امپائر بننے کے لئے "شاہین بیگم" نے ہانگ کانگ میں منعقدہ اہلیتی امتحان میں امتیازی کامیابی حاصل کرلی ہے، اس طرح انہیں مرد و خواتین دونوں زمروں میں ہندوستان کی پہلی انٹرنیشنل امپائر ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔
بین الاقومی امپائر بننے کے لئے "شاہین بیگم" نے ہانگ کانگ میں منعقدہ اہلیتی امتحان میں امتیازی کامیابی حاصل کرلی ہے، اس طرح انہیں مرد و خواتین دونوں زمروں میں ہندوستان کی پہلی انٹرنیشنل امپائر ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔
نیوز 18 کے مطابق تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی نے جب بچپن میں بیس بال کا کھیل دیکھا تو اسی وقت اس نے کھیل میں کمال حاصل کرنے کا عزم کرلیا۔ خیال رہے کہ بیس بال مغربی ممالک کے سب سے مقبول کھیلوں میں سے ایک ہے، تاہم ہندوستان میں بھی یہ کھیل دھیرے دھیرے مقبولیت حاصل کر رہا ہے لیکن سرکاری سطح پر اس کھیل کی سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے ہونہار کھلاڑی نہ تو اس کھیل کی اعلیٰ میعاری کوچنگ حاصل کر سکتے ہیں اور نہ انہیں بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے لئے مالی مدد ملتی ہے۔
ان حالات کے باوجود تلنگانہ کے تاریخی شہر ورنگل سے تعلق رکھنے والی شاہین بیگم نے بیس بال کو ہی اپنی شناخت بنا نے کا فیصلہ کیا۔ شاہین بیگم نے سخت محنت کے ذریعہ بیس بال سیکھنا جاری رکھتے ہوئے پہلے قومی ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اور پھر 2016 میں جاپان میں منعقدہ ویمنس بیس بال ورلڈ کپ میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ شاہین بیگم ہر روز صبح ہوتے ہی سکندرآباد کے ریلوے ڈگری کالج میں اس کھیل کا شوق رکھنے والے بچوں کو تربیت دیتی ہیں، یہاں کھیل سیکھنے کے لئے تمام ضروری سامان شاہین بیگم نے اپنے خود کے پیسے خرچ کرکے خریدے ہیں۔
ورلڈ کپ میں نمائندگی کے باوجود شاہین بیگم کو کوئی سرکاری ادارہ میں نوکری نہیں مل سکی ہے۔ وہ ایک پرائیویٹ تعلیمی ادارہ میں بطور اسپورٹس ٹیچر کام کرتی ہیں اور اپنی معمولی تنخواہ میں سے بچت کرتے ہوئے اسے اپنے بیس بال کے جنون کو پورا کرنے میں خرچ کرتی ہیں۔ شاہین بیگم کی خواہش ہے کہ وہ بیس بال کے مرکز امریکہ میں کھیل کے مینجمنٹ کی تربیت حاصل کریں، ان کا خواب ہے کہ وہ بیس بال کی پروفیشنل لیگ ایم ایل بی میں بطور امپائر اپنی خدمات انجام دیں۔
aXA6IDE4LjE5MS4yMTYuMTYzIA== ejasoft island