خواتین کا عالمی دن: پاکستانی خواتین ہر دور میں جرأت و بہادری کی مثال ہیں
میجر جنرل نگار جوہر کا طرہ امتیاز، ملٹری اسپتال کی پہلی خاتون سربراہ بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے، پائلٹ آفیسر مریم پاکستان کا فخر ہیں جنہوں نے پہلی شہید خاتون پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
میجر جنرل نگار جوہر کا طرہ امتیاز، ملٹری اسپتال کی پہلی خاتون سربراہ بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے، پائلٹ آفیسر مریم پاکستان کا فخر ہیں جنہوں نے پہلی شہید خاتون پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
سچ ٹی وی کے مطابق پاکستانی خواتین نے اقوام متحدہ کے جھنڈے کے ساتھ سبز ہلالی پرچم بھی اقوام عالم میں سربلند کیا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ امن مشنز میں خواتین انگیج منٹ ٹیمز تعینات کرنے والا پہلا اہم ملک بنا ہے، کانگو امن مشن میں پاکستانی خواتین فوجی، پولیس افسران، سافٹ ویئر انجنئیرز کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
پاکستانی خواتین کے پہلے 15 رکنی دستے کو بہترین کارکردگی پر تمغوں سے نوازا گیا ہے۔ میجر سامیہ رحمٰن کو کانگو میں بہترین کارکردگی پر اقوام متحدہ کی طرف سے تعریفی سند عطا کی گئی ہے۔ میجر سادیہ دو سال کےلئے اقوام متحدہ تربیتی ٹیم کا قابل فخر حصہ بنی ہیں۔ اقوام متحدہ کی چھتری تلے تاحال 78 پاکستانی خواتین امن مشن کا حصہ ہیں۔
پاکستان نے پہلی بار 19 جون 2019 کو کانگو میں قیام امن کےلئے خواتین دستے تعینات کیے ہیں۔ کانگو میں 2 خواتین دستے متعین ہیں، وسطی افریقی جمہوریہ میں 20 مارچ تک تیسرا خواتین دستہ تعینات ہوگا۔ اقوام متحدہ امن مشنز میں اب تک 450 خواتین امن خدمات انجام دے چکی ہیں۔ امن دستے میں خواتین، ماہر نفسیات، ڈاکٹرز اور صنفی مشیر بھی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔
بین الاقوامی امن و استحکام مرکز، نسٹ نے 39 خواتین امن مشن اہلکاروں کو تربیت فراہم کی ہے۔ بین الاقوامی اداروں سے 23 خواتین امن مشن اہلکاروں نے تربیت حاصل کی ہے۔ میجر عروج عارف کو 5 گھنٹے میں 25 کلومیٹر فاصلہ طے کرنے پر پہلی ڈینکن مارچ خاتون کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
aXA6IDE4LjIxOS4yMjQuMTAzIA==
ejasoft island