ایف اے ٹی ایف: کرنسی سمگلر کی روک تھام کے لئے مزید سخت قانون بنانے کا فیصلہ
ایف اے ٹی ایف کی طرف سے مقاصد کی حصولیابی کے سلسلہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ڈیڈ لائن کا وقت قریب آچکا ہے اور اسی لئے کرنسی سمگلر کی روک تھام کے لئے مزید سخت قانون بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کی طرف سے مقاصد کی حصولیابی کے سلسلہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ڈیڈ لائن کا وقت قریب آچکا ہے اور اسی لئے کرنسی سمگلر کی روک تھام کے لئے مزید سخت قانون بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق قانون ابتدائی طور پر آرڈیننس کی شکل میں نافذ ہوگا پھر آرڈیننس کو بجٹ میں قانون کی شکل دے دی جائے گی اور اس قانون کا مقصد کیش کورئیرز کے ذریعہ کرنسی کی سمگلنگ کو روکنا ہے اور ایف اے ٹی ایف کا مقصد کیش کورئیرز کیخلاف ایکشن لینا ہے اور کم وقت میں مقصد کی حصولیابی کے لئے قانون کو پارلیمنٹ میں نہیں لایا جا سکتا ہے۔
دنيا نيوز کے مطابق انسداد منی لانڈرنگ آرڈیننس 8 جنوری 2020 سے پہلے لائے جانے کا امکان ہے اور ایف اے ٹی ایف کو 8 جنوری تک 150 سوالات کے جوابات کی رپورٹ پیش کرنی ہے اور یاد رہے کہ ایف اے ٹی ایف کے سوالات میں کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام کے سوالات بھی موجود ہیں۔