ایف اے ٹی ایف کی طرف سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کا آئی ایم ایف کا خدشہ
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کا خدشہ اب بھی موجود ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کا خدشہ اب بھی موجود ہے۔
وى او اے کے مطابق مالیاتی ادارے کی طرف سے جائزہ اجلاس کی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی طرف سے فروری تک دی گئی ڈیڈلائن کے مطابق ابھی تک بہت سے اقدامات نہیں کیے ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ پروگرام کے مقاصد میں ناکامی کی صورت میں بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہو گی۔ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ سے بچنے کے لئے کوشش کرنی ہو گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستان کی حکومت نے بجلی اور گیس مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے بجلی گھروں کی نجکاری سے گشتی قرضے ادا کرنے اور مزید 200 ارب روپے کی بینک گارنٹی جاری کرنے کی بھی حامی بھر لی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ گشتی قرضوں کو حکومتی قرضوں میں شامل کرنے پر بھی اتفاق ہوگیا ہے۔
پاکستان میں آئی ایم ایف مشن کی سربراہ رمریز ریگو کہتی ہیں کہ پاکستان کو ٹیکسز بڑھانے کے لئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔