امریکى وزیر دفاع: معاہدے کے بغیر بھی افغانستان میں فوج کم کیا جا سکتا ہے
امریکى وزیر دفاع نے واضح کیا ہے کہ طالبان کے ساتھ امن معاہدے کا تعلق افغانستان میں امریکی فوج کی تعداد میں کمی سے نہیں ہو گا۔
امریکہ کے وزیر دفاع مارک ایسپر نے خبر رساں ادارے "رائٹرز" کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ افغانستان سے امریکی فوج کی تعداد میں کمی طالبان کے ساتھ کسی بھی طرح کے امن معاہدے سے منسلک نہیں ہے۔
امریکى وزیر دفاع نے واضح کیا ہے کہ طالبان کے ساتھ امن معاہدے کا تعلق افغانستان میں امریکی فوج کی تعداد میں کمی سے نہیں ہو گا۔ امن کے لیے ہونے والی کوششوں سے قطع نظر افغانستان میں امریکی فوج کی تعداد میں کمی کی جاسکتی ہے۔
امریکی وزیر دفاع کا موقف امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس حالیہ بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے حالیہ دورہ افغانستان کے دوران فوج کی تعداد میں کمی کی طرف اشارہ کیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ افغان طالبان جنگ بندی پر رضامند ہو جائیں گے۔
مبصرین کا خیال ہے کہ اگر فریقین جنگ بندی پر عمل کریں گے تو اس کی وجہ سے تشدد میں نمایاں کمی ہو سکتی ہے۔ تاہم امریکی فورسز کی توجہ دو دیگر شدت پسند گروہوں (داعش اور القاعدہ) پر مرکوز رہے گی۔
مارک ایسپر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں افواج کی تعداد کو کم کرنے کے لیے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے۔ البتہ امریکی وزیر دفاع نے یہ واضح نہیں کیا کہ امریکہ افغانستان سے کتنے فوجیوں کا انخلا چاہتا ہے۔
aXA6IDMuMTUuMTgzLjExOSA= ejasoft island