امریکہ نے افغانستان کو دی جانے والی امداد میں کمی کا کیا اعلان
یہ اعلان پیر کے روز امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کے صدر اشرف غنی اور ان کے حریف عبد اللہ - عبد اللہ سے ملاقات کے بعد کیا گیا ہے۔
امریکی ٹرمپ حکومت نے کہا ہے کہ افغانستان کی امداد میں کمی کی جائے گی۔ اسی کے ساتھ ہی یہ دھمکی بھی دی گئی ہے کہ اگر افغانستان کے تمام حمایتی رہنما نئی حکومت تشکیل دینے میں راضی نہیں ہوئے تو پھر ملک کو فراہم کی جانے والی ہر طرح کی مدد میں مزید کمی کردی جائے گی۔
یہ اعلان پیر کے روز امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کے صدر اشرف غنی اور ان کے حریف عبد اللہ - عبد اللہ سے ملاقات کے بعد کیا گیا ہے۔
دینک جاگرن کے مطابق غیر معمولی طور پر سخت بیان میں پومپیو نے دونوں رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام کرنے میں ناکامی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا 'صدر اشرف غنی اور ملک کے سابق چیف ایگزیکٹو عبد اللہ-عبد اللہ نے مطلع کیا ہے کہ وہ ایک جامع حکومت تشکیل دینے سے قاصر ہیں۔
امریکہ دونوں رہنماؤں اور ان کے کام سے مایوس ہے۔ اس سے نہ صرف امریکہ اور افغانستان کے تعلقات کو نقصان پہنچا ہے ، بلکہ ان لوگوں کے لئے بھی دکھ کی بات ہے جنہوں نے ملک کے نئے مستقبل کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
واضح رہے کہ پومپیو کے دورے کا مقصد امریکہ اور طالبان کے مابین طے پانے والے معاہدے پر عمل کرنا ہے۔
دوسری طرف صدر غنی اور عبداللہ عبداللہ دونوں اپنے آپ کو افغانستان کا حقیقی رہنما کہتے ہیں،اور ساتھ ہی گذشتہ سال ہونے والے انتخابات پر بھی ان دونوں میں اختلافات پائے جاتےہیں، دونوں کے مابین اختلافات کی وجہ سے ابھی تک ایسی ٹیم تشکیل نہیں دی گئی ہے جو طالبان کے ساتھ امن سے متعلق تجاویز پر بات چیت کرے گی۔