آسٹریلیا میں آتشزدگی کے واقعات میں دن بدن اضافے
آسٹریلیا میں نومبر کے پہلے ہفتے میں جنگلات میں لگنے والی آگ سے اب تک چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 700 سے زائد مکانات تباہ اور کم ازکم 30 لاکھ ایکڑ اراضی پر پھیلے جنگلات جل کر راکھ ہو گئے ہیں۔آگ کے سبب سڈنی کے شمال میں واقع تقریبا 20 مکانات جل کر راکھ
سرکاری اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ 2019 آسٹریلیا کے لیے خشک ترین سالوں میں سے ایک ہے۔
وى او اے نيوز کے مطابق آسٹریلیا میں نومبر کے پہلے ہفتے میں جنگلات میں لگنے والی آگ سے اب تک چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 700 سے زائد مکانات تباہ اور کم ازکم 30 لاکھ ایکڑ اراضی پر پھیلے جنگلات جل کر راکھ ہو گئے ہیں۔آگ کے سبب سڈنی کے شمال میں واقع تقریبا 20 مکانات جل کر راکھ ہو گئے ہیں۔ ادھر راتوں رات لگنے والی آگے نے پرتھ کے شہریوں کی بھی نیندیں اڑا دی ہیں۔
وزیرِ اعظم اسکاٹ ماریسن نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں آگ لگنے کا سبب آب و ہوا میں تبدیلی کو قرار دیا تھا۔
نیو ساؤتھ ویلز میں اس وقت 100 سے زائد مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے جب کہ 4 لاکھ ایکڑ پر لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ عالمی حدت اور طویل عرصے سے خشک سالی کی وجہ سے آگ لگنے کے واقعات تواتر سے پیش آ رہے ہیں۔ ان واقعات سے جہاں پینے کے پانی میں کمی واقع ہوئی ہے، وہیں کسان بھی اپنی زمینیں سیراب کرنے سے قاصر ہیں۔