کمپیوٹر پروگرامنگ چینی بچوں کے لئے کھیل بن گئی
چین: ویٹا نامی بچے نے چین کی ایک ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ پر کوڈنگ سکھانے کے لیے چینل بنایا ہوا ہے۔
چین: ویٹا نامی بچے نے چین کی ایک ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ پر کوڈنگ سکھانے کے لیے چینل بنایا ہوا ہے۔
وى او اے نيوز کے مطابق رواں سال اگست سے اب تک اس کی کئی ویڈیوز 10 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھی جا چکی ہیں جبکہ اس کے فالوورز کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
چین کے شہر شنگھائی کے رہائشی آٹھ سالہ ویٹا کا خیال ہے کہ کوڈنگ آسان نہیں ہے لیکن کچھ خاص مشکل بھی نہیں ہے۔ "اے ایف پی" سے گفتگو کرتے ہوئے ویٹا نے کہا ہے کہ کوڈنگ کم از کم اتنی مشکل تو نہیں ہے جتنی آپ اسے سمجھتے ہیں۔
علاوہ ازیں چین نے بچوں کے لیے مصنوعی ذہانت کی تدریسی کتاب بھی شائع کر دی ہے جو اُنہیں نصاب میں پڑھائی جائے گی۔
واضح رہے کہ چین میں انٹرنیٹ کا تجزیہ کرنے والی ایک فرم "اینالیسز" کے مطابق چین میں بچوں کے لیے پروگرامنگ کی صنعت کا مجموعی حجم 2017 میں 7 ارب 50 کروڑ یوان تھا۔ چین 2020 تک اپنی اس صنعت کا مجموعی حجم 37 ارب یوان تک لے جانا چاہتا ہے جس کے لیے وہ ہر ممکن کوششیں کر رہا ہے۔