خام تیل کی درآمد پر طویل مدتی معاہدے کے لئے ہندوستان اور روس کے درمیان مذاکرات
ہندوستان اور روس نے خام تیل کی طویل مدتی درآمد کے لئے ایک مبہم معاہدے کے فریم ورک کو حتمی شکل دے دی ہے۔ دونوں ممالک کی حکومتوں کے مابین اس معاہدے کے تحت روس کے مشرقی خطے سے خام تیل درآمد کیا جائے گا
ہندوستان اور روس نے خام تیل کی طویل مدتی درآمد کے لئے ایک مبہم معاہدے کے فریم ورک کو حتمی شکل دے دی ہے۔ دونوں ممالک کی حکومتوں کے مابین اس معاہدے کے تحت روس کے مشرقی خطے سے خام تیل درآمد کیا جائے گا۔ سفارتی ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے دورہ ہندوستان کے دوران اس معاہدے پر دستخط ہوسکتے ہیں۔
نوبھارت ٹائمز کے مطابق وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ سالانہ سربراہی اجلاس کے لئے یہاں پہنچیں گے۔ توقع ہے کہ اس معاہدے سے دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارت کو 11 بلین ڈالر سے بڑھا کر 25 ارب ڈالر کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سلسلے میں ایک سوال کے جواب میں روسی مشن کے نائب سربراہ رومن بابوشکن نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پچھلے سال ستمبر میں روس کے ولادیووستوک میں پوتن اور مودی کے مابین آخری سربراہی اجلاس کی مناسبت سے دونوں ممالک تیل اور گیس کے شعبے میں باہمی تعاون میں اضافہ کے لئے 'کثیر الجہتی' نقطہ نظر اپنا رہے ہیں۔
ہندوستان اور روس کے مابین مشترکہ سرمایہ کاری کے تعاون کا اگلا شعبہ توانائی کا شعبہ ہوگا۔ بابوشکن نے کہا کہ ہندوستانی کمپنیوں نے روس کے مشرقی خطے میں تیل اور گیس کی تلاش میں مثبت دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ہندوستان درآمدات کے ذریعہ اپنی 80 فیصد سے زیادہ تیل کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
aXA6IDMuMTcuNi43NSA=
ejasoft island