افغانستان امن معاہدہ: طالبان ترجمان نے کی امریکی میڈیا کی خبروں کی تردید
افغان طالبان نے میڈیا پر شائع ہونے والی ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ طالبان امریکہ کے ساتھ کئے گئے امن معاہدے کا پاس نہیں رکھنا چاہتے ہیں اور وہ اسے توڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
افغان طالبان نے میڈیا پر شائع ہونے والی ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ طالبان امریکہ کے ساتھ کئے گئے امن معاہدے کا پاس نہیں رکھنا چاہتے ہیں اور وہ اسے توڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق قطر میں طالبان دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے امریکی ٹی وی این بی سی پر شائع ہونے والے تین امریکی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کے ان دعووں کی تردید کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ یہ سچ نہیں ہے اور وہ اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔
طالبان ترجمان نے یہ بھی لکھا ہے کہ ابھی تک معاہدے پر عملدرآمد تسلی بخش طور پر ہو رہا ہے لہٰذا امریکی حکام کے اس دعوے کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی ٹی وی چینل این بی سی کی خبر میں تین امریکی انٹیلی جنس حکام نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس ایسے شواہد ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ طالبان امریکہ سے کئے گئے امن معاہدے کا پاس نہیں رکھنا چاہتے ہیں اور وہ جلد ہی اسے توڑ دیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد طالبان افغان حکومت کو گرا کر خود اقتدار پر مسلط ہو سکتے ہیں۔
aXA6IDMuMTQ1LjE2My41OCA= ejasoft island