امریکہ کی طرف سے بحرالکاہل میں ممنوعہ پلاسٹک میزائل کا تجربہ
پینٹاگون نے امریکہ اور روس کے درمیان ہوئے ایک معاہدے میں ممنوعہ قرار دیے گئے میزائل کا تجربہ کرلیا ہے۔
پینٹاگون نے امریکہ اور روس کے درمیان ہوئے ایک معاہدے میں ممنوعہ قرار دیے گئے میزائل کا تجربہ کرلیا ہے۔
مذکورہ معاہدہ گزشتہ برس ترک کردیا گیا تھا، جس کی وجہ اسلحے کی روک تھام کرنے والوں کے لحاظ سے یہ تھی کہ اس ٹیسٹ سے ماسکو کے ساتھ اسلحے کی غیر ضروری جنگ شروع ہونے کا خطرہ تھا۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق پروٹو ٹائپ میزائل کو غیر جوہری وار ہیڈ سے لیس کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔
اسٹینڈ سے لانچ کیا گیا میزائل کھلے سمندر میں گرا ہے۔اس ضمن میں محکمہ دفاع کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ پلاسٹک میزائل نے 500 میل سے زائد کی پرواز کی ہے۔
مذکورہ ٹیسٹ ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ جب اسلحے کے کنٹرول کے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی میں اضافہ ہورہا ہے۔دوسری جانب پینٹاگون نے میزائل کی زیادہ سے زیادہ رینج بتانے سے بھی انکار کردیا ہے۔
گزشتہ موسمِ بہار میں امریکی عہدیداروں نے میزائل تجربے کے منصوبے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی رینج 3 ہزار سے 4 ہزار کلومیٹر تک ہوگی، یہ رینج چین کے مختلف حصوں کو نشانہ بنانے کیلئے کافی ہے۔