ایک امریکی خاتون اور پاکستانی نوجوان کی محبت بھری داستاں
ایک امریکی خاتون پاکستانی لڑکے کی محبت میں اس طرح گرفتار ہوئی کہ وہ سیالکوٹ پہنچ گئی اور سوشل میڈیا پر ہونے والی دونوں کی دوستی 21 نومبر کو شادی کے رشتہ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ نوجوان دولہا طاہر فاسٹ فوڈ کا کام کرتا ہے جبکہ دلہن امریکہ میں سپرنٹنڈنٹ ہے۔ دولہ
ایک بار پھر سوشل میڈیا پر ہونے والی دوستی پیار میں اس طرح بدل گئی کہ امریکی خاتون لاہور کے ایک نوجوان سے شادی کرنے کے لئے پاکستان پہنچ گئی ہے۔ اردو پوائنٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے لوگ ایک دوسرے سے صرف ایک بٹن دبا کر ہی رابطہ کر لیتے ہیں اور اس کے ذریعہ ہزاروں میل دور بسنے والے لوگ ایک دوسرے کے دوست بن جاتے ہیں اور وہیں کچھ لوگوں کو اسی سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنی محبت بھی مل جاتی ہے۔
ایک امریکی خاتون پاکستانی لڑکے کی محبت میں اس طرح گرفتار ہوئی کہ وہ سیالکوٹ پہنچ گئی اور سوشل میڈیا پر ہونے والی دونوں کی دوستی 21 نومبر کو شادی کے رشتہ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ نوجوان دولہا طاہر فاسٹ فوڈ کا کام کرتا ہے جبکہ دلہن امریکہ میں سپرنٹنڈنٹ ہے۔ دولہے کا کہنا ہے کہ اگر محبت سچی ہوتی ہے تو ضرور ملتی ہے۔
خدا نے مجھ پر کرم کیا ہے اور میری اہلیہ سات سمندر پار کر کے مجھ تک پہنچی ہے۔ امریکی خاتون کا کہنا ہے کہ طاہر کی فیملی بہت اچھی ہے اب ان کی فیملی کو چھوڑنا میرے لیے ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے میری پھل اور مچھلی سے مہمان نوازی کی ہے۔ میرے لئے میک اپ کا بھی اہتمام کیا ہے۔ کچھ ہفتوں سے خود کو شہزادی محسوس کر رہی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کے لوگ بہت محبت کرنے والے ہیں۔
ثمینہ 19 دسمبر کو امریکہ واپس جا رہی ہیں تاہم طاہر کے اہلخانہ کی خواہش ہے کہ وہ پاکستان میں ہی رہیں۔