پاکستان لاک ڈاؤن: چھوٹے اور متوسط درجہ کا کاروبار کرنے والوں کے لئے سہولت

پاکستان کی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے روزگار ری فنانس سہولت کا طریقہ متعارف کرایا ہے، اس سہولت سے چھوٹے اور متوسط درجہ کا کاروبار کرنے والوں کو فائدہ ہوگا۔
پاکستان کی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے روزگار ری فنانس سہولت کا طریقہ متعارف کرایا ہے، اس سہولت سے چھوٹے اور متوسط درجہ کا کاروبار کرنے والوں کو فائدہ ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کی تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی مشکل معاشی صورت حال کے لئے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے روزگار ری فنانس سہولت کا طریقہ متعارف کرایا ہے، اس سہولت سے چھوٹے اور متوسط درجہ کا کاروبار کرنے والوں کو فائدہ ہوگا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس بڑی سہولت سے ملازمین کو نوکری سے برخاست کرنے کے رجحان پر قابو پایا جاسکے گا اور اسکیم کے تحت حکومت بینکوں کا پہلا 40 فیصد نقصان برداشت کر سکے گی۔
کریڈٹ رسک میں شراکت داری کے لئے 30 ارب روپیہ مختص کردیئے ہیں ، اسکیم کے تحت تین مہینوں کی تنخواہوں کی ری فنانسنگ حاصل کی جا سکتی ہے اور اسکیم سے سالانہ 2 ارب سیلز ٹرن اوور رکھنے والے ادارے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
خیال رہے کہ یہ اسکیم کورونا وائرس سے بے روزگاری روکنے کے لئے متعارف کرائی گئی ہے، وزارت خزانہ سے سبسڈی منظوری پر اسٹیٹ بینک یہ سہولت شروع کر رہا ہے۔
یاد رہے اسٹیٹ بینک کی قرضوں میں سہولت کی اسیکم کے تحت 3 لاکھ سے زائد صارفین نے فائدہ اٹھایا ہے اور 223 ارب سے زائد کے قرضے مؤخر ہوئے ہیں۔
اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی آخری تاریخ 30 جون 2020 ہے، اس کےعلاوہ سات سو کمپنیوں نے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے سستے قرض کی درخواست دی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے بینکوں اور ڈی ایف آئیز کو پندرہ دن میں قرضوں کی منظوری دینے کی ہدایت کی ہے۔
aXA6IDMuMjM2LjQ2LjE3MiA= ejasoft island