پاکستان: سینیٹ میں کار کی مقامی صنعت پر کی گئی شدید تنقید
مینوفیکچرنگ کے نام پر گاڑیوں کی اسمبلنگ، بغیر کسی چیک کے قیمتوں میں اضافے اور سیفٹی اسٹینڈرڈ نہ ہونے کے باعث ڈرائیو کرنے والوں کے لیے خطرہ بننے کی وجہ سے کار کی مقامی صنعت پر سینیٹ میں شدید تنقید کی گئی ہے۔
مینوفیکچرنگ کے نام پر گاڑیوں کی اسمبلنگ، بغیر کسی چیک کے قیمتوں میں اضافے اور سیفٹی اسٹینڈرڈ نہ ہونے کے باعث ڈرائیو کرنے والوں کے لیے خطرہ بننے کی وجہ سے کار کی مقامی صنعت پر سینیٹ میں شدید تنقید کی گئی ہے۔
اجلاس میں سینیٹر اعظم سواتی نے بتایا ہے کہ غیر محفوظ گاڑیاں بنانے والے مینوفیکچررز کو سزا دینے کے اصول وضع کیے جارہے ہیں جس کا مسودہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جاچکا ہے۔
ڈان نيوز کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ اگر کسی کار میں ایئر بیگ نہ کھلے یا دیگر سیفٹی اسٹینڈرڈز موجود نہ ہوئے تو حادثے میں انسانی جان ضائع ہونے کی صورت میں کمپنیاں ذمہ دار ہوں گی اور انہیں لاکھوں روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ حکومت کی پیش کردہ نئی پالیسی کے تحت کار بنانے والے 18 نئے پلانٹس لگائے جائیں گے جس میں سے 5 تیاری کے مراحل میں ہیں اور اس مسابقت میں چین اور کوریا کی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔