کورونا وائرس كى وجہ سے برطانیہ میں پاکستانی نژاد ڈاکٹر جاں بحق
برطانیہ میں پاکستان نژاد برطانوی ڈاکٹر حبیب زیدی کی ان کے اہل خانہ نے کورونا وائرس کے باعث ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، بتا دیں کہ برطانیہ میں کسی ڈاکٹر کی کورونا کی وجہ سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے۔
برطانیہ میں پاکستان نژاد برطانوی ڈاکٹر حبیب زیدی کی ان کے اہل خانہ نے کورونا وائرس کے باعث ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، بتا دیں کہ برطانیہ میں کسی ڈاکٹر کی کورونا کی وجہ سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے۔
76 سالہ ڈاکٹر کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس کا علاج کرتے ہوئے جاں بحق ہوئے ہیں۔ اہل خانہ کے مطابق منگل کے روز ان کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں ایسیکز کے ساؤتھ اینڈ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کیا گیا تھا جہاں صرف ایک روز بعد ان کا انتقال ہوگیا۔
ڈان اخبار کے مطابق مذکورہ ڈاکٹر کا کووڈ19 کی تشخیص کے لئے ٹیسٹ کیا گیا تھا لیکن نتائج آنے سے پہلے ہی وہ وفات پا گئے۔
ان کی بیٹی ڈاکٹر سارا زیدی نے کہا ہے کہ ان میں وائرس کی کچھ علامتیں پائی گئی تھیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر سارا کا کہنا تھا کہ ان کے والد کا علاج کورونا کے مصدقہ کیس کے طور پر کیا گیا تھا، اس بات میں بہت کم شبہ ہے کہ یہ کورونا وائرس تھا۔
اہل خانہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ برطانیہ میں وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے متوفی کا باقاعدہ جنازہ ادا نہیں کیا جاسکا۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں اس وقت کورونا وائرس کے 11 ہزار 658 مصدقہ کیس ہیں جبکہ اس وبا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 578 ہے۔
ڈاکٹر حبیب زیدی 45 برس سے زائد عرصے سے بطور جنرل فزیشن کام کر رہے تھے اور ایسٹ ووڈ گروپ پریکٹس کے منیجنگ پارٹنر بھی تھے ان کی اہلیہ اور چاروں بچے بھی ڈاکٹر ہیں۔