لاک ڈاؤن اور سرحدوں کی بندش کی وجہ سے رمضان المبارک میں کھجور کی قلت کا خدشہ
کرونا وائرس کے عالمی وبائی صورت اختیار کرنے اور لاک ڈاؤن کے سبب کھجور کی تجارت بری طرح متاثر ہورہی ہے، ایران اور عراق سے کھجور پاکستان نہ آنے سے مقامی مارکیٹ میں کھجور کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
کرونا وائرس کے عالمی وبائی صورت اختیار کرنے اور لاک ڈاؤن کے سبب کھجور کی تجارت بری طرح متاثر ہورہی ہے، ایران اور عراق سے کھجور پاکستان نہ آنے سے مقامی مارکیٹ میں کھجور کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
روزنامہ جناح کے مطابق کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان دنوں مارکیٹ میں سناٹے کا راج ہے ،ایران کی سرحد بند اورکھجور کی درآمد معطل ہونے سے مارکیٹ میں کھجور کی قلت ہے۔
کھجور کی قلت کے اثرات اس سال رمضان میں نمایاں ہوں گے، روزے داروں کے لیے کھجور سے روزہ کھولنا سنت اور سحر و افطار میں کھجور کا استعمال غذائیت کے حصول کا اہم ذریعہ ہے، یہ بات محمد حنیف نے گفتگو میں بتائی ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر افغانستان کے ساتھ سرحد کھولی گئی ہے، اسی طرح ایران کی سرحد بھی کھولی جائے اور ایران سے کھجور کی درآمد یقینی بنائی جائے، تاکہ کھجور کے تاجروں اور عوام کو ریلیف مل سکے۔
aXA6IDE4LjIyNC4zNy44OSA= ejasoft island