سائنو بائیوٹک نامی چینی کمپنی نے بندروں پر کورونا ویکسین کے کامیاب تجربے کا کیا دعویٰ

چینی ادویہ ساز کمپنی کے اعداد و شمار کے مطابق نوول کورونا وائرس کی ایک ویکسین کے جانوروں پر ٹرائل کے دوران بندروں کو اس انفیکشن سے ’بڑی حد تک محفوظ پایا گیا۔
چینی ادویہ ساز کمپنی کے اعداد و شمار کے مطابق نوول کورونا وائرس کی ایک ویکسین کے جانوروں پر ٹرائل کے دوران بندروں کو اس انفیکشن سے ’بڑی حد تک محفوظ پایا گیا۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کا شکار ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد افراد ہوچکے ہیں اور مختلف ممالک اس وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے کی دوڑ میں لگے ہیں۔
سائنو بائیوٹک نامی کمپنی نے کہا کہ اس نے بندروں کی ایک قسم سے تعلق رکھنے والے 8 بندروں پر ویکسین کی 2 مختلف مقدار انجیکشن کے ذریعے دی،اور اس کے 3 ہفتوں بعد انہیں وائرس کے سامنے لایا گیا، لیکن ان میں انفیکشن نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ یہ بندروں کی وہ قسم ہے جس پر معدومیت کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام بندر بڑی حد تک SARS-CoV-2 انفیکشن سے محفوظ رہے۔
کمپنی کی تشخیص کے مطابق 4 بندروں کو ویکسین کی زیادہ مقدار دی گئی تھی اور وائرس ان کے جسم میں داخل کرنے کے 7 روز بعد تک ان کے پھیپھڑوں میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی۔
کمپنی نے کہا کہ باقی جن 4 بندروں کو ویکسین کی کم مقدار دی گئی ان میں وائرس داخل کیے جانےکے بعد جسم میں وائرس کا دباؤ دیکھا گیا لیکن وہ پھر خود بخود صحیح ہوگیا۔
اس کے برعکس جن 4 بندروں کو ویکسین نہیں دی گئی وہ وائرس سے شدید بیمار ہوئے اور انہیں نمونیہ ہوگیا۔