اقوام متحدہ: پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی کا دوبارہ آغاز
پاکستان سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے
پاکستان سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے۔ اردو پوائنٹ کے مطابق افغانستان اضاخیل رجسٹریشن سینٹر سے پہلا خاندان افغانستان کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین نے افغان کمشنر ایٹ کے تعاون سے اضاخیل پایان میں رجسٹریشن سینٹر قائم کر دیا ہے اور اس میں نادرا، افغان کمشنر ایٹ اور یو این ایچ سی آر کے دفاتر قائم کر دئیے گئے ہیں۔
افغان مہاجر سہیل خان کا چھ افراد پر مشتمل پہلا خاندان افغانستان روانہ ہو گیا ہے۔ یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی کے مطابق افغانستان پہنچنے پر افغان مہاجرین کو فی کس 200 ڈالر دئیے جائیں گے۔ ڈائرایکٹر سلوشن اسٹریٹجی اینڈ دی پیٹری ایشن فضل ربی کہتے ہیں کہ افغان مہاجرین کی رضاکارانی واپسی کا عمل نومبر تک جاری رہے گا۔
انھوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ پاکستان میں اس وقت 14 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین مختلف شہروں میں قیام پذیر ہیں اور 2002ء سے اب تک رضاکارانہ طریقۀ کار کے تحت پاکستان سے 44 لاکھ افغان مہاجرین وطن واپس جا چکے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ رضاکارانہ واپسی کا طریقۀ کار یکم مارچ سے 30 نومبر تک یعنی 9 ماہ تک جاری رہے گا پھر اس کے بعد یکم دسمبر سے 28 فروری تک افغانستان میں شدید سردی کے باعث رضاکارانہ واپسی کا عمل ہر سال تین ماہ کے لیے روک دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کے پی او آر کارڈز کی مدت 30 جون 2020 تک ہے تاہم یو این ایچ سی آر حکومت پاکستان سے افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کے حوالے سے رابطے میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ توقع ہے کہ افغان مہاجرین کی قیام میں مزید توسیع ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں 31 جنوری 2020 تک رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 14 لاکھ 18ہزارسے زائد بتائی جاتی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق یکم مارچ 2019 سے نومبر 2019 تک پاکستان سے مجموعی طور پر 6220 رجسٹرڈ افغان مہاجرین واپس چلے گئے ہیں جن میں سے 6035 افغان مہاجرین کو نقد مالی امداد فراہم کی گئی جبکہ باقی 185 افراد پہلے ہی یہ امداد حاصل کر چکے ہیں۔
aXA6IDE4LjIxNi4xOTAuMTY3IA== ejasoft island