امریکہ اور طالبان کے درمیان ایک تاریخی معاہدہ پر سنیچر کے روز ہوں گے دستخط
امریکہ اور طالبان کے درمیان ایک تاریخی معاہدے پر سنیچر کے روز قطر کے شہر دوحہ میں دستخط ہونے جا رہا ہے جسے افغانستان میں امن کے قیام کے لئے بڑی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکہ اور طالبان کے درمیان ایک تاریخی معاہدے پر سنیچر کے روز قطر کے شہر دوحہ میں دستخط ہونے جا رہا ہے جسے افغانستان میں امن کے قیام کے لئے بڑی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
بی بی سی کے مطابق اس معاہدے کو جہاں سراہا جا رہا ہے، تو وہیں دوسری طرف اس معاہدے میں کئے گئے فیصلوں اور افغانستان کے زمینی حالات کے پیش نظر اس معاہدے میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کو ایک مشکل اور کٹھن عمل بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
اس معاہدے سے افغانستان میں امریکہ اور طالبان کے درمیان 20 سالہ جنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا لیکن کیا امریکہ اور طالبان اپنی ماضی کی پالیسیوں میں تبدیلی لاسکیں گے۔
امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات شروع کرانے اور انہیں ایک حتمی فیصلے تک پہنچانے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے ان مذاکرات کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ قطر کے حکام نے پاکستان کے وزیر خارجہ کو اس معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی دعوت بھی دی ہے۔