لکھنؤ مسجد میں رکے غیر ہندوستانی شہریوں کے کورونا ٹیسٹ نیگیٹیو
ہندوستانی ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے قیصر باغ علاقے میں واقع مرکزی مسجد میں گزشتہ 13 مارچ سے کرغستان اور قازقستان کے کئی شہری رکے ہوئے ہیں۔
ہندوستانی ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے قیصر باغ علاقے میں واقع مرکزی مسجد میں پولیس کمشنر سوجت پانڈے اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھیشیک پرکاش معائنہ کرنے پہنچے۔ اس معائنہ میں یہ بات نکل کر سامنے آئی کہ اس مرکزی مسجد میں گزشتہ 13 مارچ سے کرغستان اور قازقستان کے کئی شہری رکے ہوئے ہیں۔
زی نیوز کے مطابق تفتیش کے دوران یہ پتہ چلا کہ قازقستان اور کرغستان کے یہ شہری ہندوستان تشریف لا ئے تھے لیکن دہلی کے نظام الدین میں تبلیغی جماعت کے جلسے میں شامل نہیں ہوئے تھے۔ انتظامیہ نے ان کی ابتدائی جانچ کرائی ہے اور ان میں سے کسی میں بھی کورونا وائرس کی علامات کا پتہ نہیں چلا ہے۔ خیال رہے کہ خفیہ ایجنسیوں اور ایل آئی یو کی معلومات کے بعد لکھنؤ انتظامیہ کی ٹیمیں اس مرکزی مسجد میں پہنچی تھی۔
احتیاط کے طور پر ان غیر ملکی شہریوں کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ دہلی کے نظام الدین میں گزشتہ 1 مارچ سے 15 مارچ تک تبلیغی جماعت کا ایک جلسے ہوا تھا۔ اس جلسے میں ہندوستان سمیت کئی دیگر ممالک کے 5000 سے زائد افراد نے شرکت کی تھی۔ یہاں کی مرکزی بلڈنگ میں کرغستان، قازقستان، انڈونیشیا، ملائشیا اور تھائی لینڈ کے لوگ رکے ہوئے تھے۔