ہندوستان نے کورونا وائرس کے باعث پوری دنیا سے خود کو الگ کرنے کا کیا فیصلہ
ہندوستان اگلے ایک ماہ تک پوری دنیا سے خود کو الگ تھلگ کر لے گا. مقصد انسان سے انسان میں منتقل ہونے والے وائرس پر قابو پانا ہے. ہندوستانی حکومت کے اس فیصلے کے کچھ دیر بعد ہی عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کو وبا قرار دے دیا ہے.
تیزی سے پھیل رہے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے نریندر مودی حکومت نے اہم فیصلہ کیا ہے. صحت اور ہوا بازی کی وزارت نے یکے بعد دیگرے کئی نوٹیفکیشن جاری کئے ہیں. اس عمل کے بعد ہندوستان اگلے ایک ماہ تک پوری دنیا سے خود کو الگ تھلگ کر لے گا. مقصد انسان سے انسان میں منتقل ہونے والے وائرس پر قابو پانا ہے. ہندوستانی حکومت کے اس فیصلے کے کچھ دیر بعد ہی عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کو وبا قرار دے دیا ہے.
نو بھارت ٹائمز کے مطابق حکومت ہند نے دنیا کے کسی بھی ملک سے آنے والے لوگوں کے ویزے 15 اپریل تک معطل کردیے ہیں. اقوام متحدہ سے منسلک ملازمین، سفارتی معاملات اور سرکاری پروجیکٹ سے متعلق اہم حکام پر یہ پابندی عائد نہیں ہوگی. اوورسیز سٹیجنس آف انڈیا (سی او آئی) کارڈ ہولڈرز کو مل رہی سہولت بھی 15 اپریل تک ختم کر دی گئی ہے. یہ فیصلہ نافذ العمل ہونے کے بعد سیاحت یا کسی سرکاری کام کے لئے ہندوستان آنا مشکل ہو جائے گا. اگر کوئی ایمرجنسی جیسی صورتحال ہے تو ہندوستانی مشن سے خصوصی اجازت لینی ہوگی.
بدھ کی شام وزیر صحت ہرش وردھن نے Covid-19 کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے، اور ہندوستان اور باقی دنیا میں کورونا کے متاثرہ معاملات پر تشویش بھی ظاہر کیاہے. کیونکہ اب یہ وائرس 100 سے زیادہ ممالک میں پھیل چکا ہے. ہندوستان میں بھی متاثرہ لوگوں کی تعداد 50 کے پار چلی گئی ہے. لہذا اجلاس میں بڑا فیصلہ لیتے ہوئے طے کیا گیا کہ بڑی آبادی کو بچانے کے لئے ہندوستان خود کو دنیا سے الگ تھلگ کر لے گا. حکومت کے سارے فیصلے 13 مارچ کی آدھی رات سے لاگو ہوں گے. بدھ کو ہندوستان میں کورونا وائرس کے دس نئے کیس سامنے آئے ہیں. اس کے ساتھ ہی متاثرہ لوگوں کی تعداد بڑھ کر 60 ہو گئی ہے.