ہوائی جہاز کی خدمات بند ہونے سے لندن میں پھنسے طلبہ نے ہندوستانی ہائی کمیشن کے احاطے میں لی پناہ
انیس ہندوستانی طالب علموں کے ایک گروپ نے ہفتہ کو رات بھر لندن میں واقع ہندوستانی ہائی کمیشن کے احاطے میں پناہ لی ہے.
انیس ہندوستانی طالب علموں کے ایک گروپ نے ہفتہ کو رات بھر لندن میں واقع ہندوستانی ہائی کمیشن کے احاطے میں پناہ لی ہے. كورونا وائرس کے قہر کی وجہ سے ہوائی سفر پر پابندی عائد ہونے کے باوجود یہ لوگ ہوائی جہاز سے ہندوستان بھیجے جانے کی مانگ کر رہے تھے. ان میں زیادہ تر طلبہ تلنگانہ ریاست کے ہیں.
ان لوگوں نے لندن کے ہندوستانی اوورسیز گروپوں کی مدد سے چل رہے متبادل رہائش کی پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا. دراصل ہندوستانی حکومت نے 31 مارچ تک برطانیہ اور یورپ سے آنے والی کسی بھی پرواز پر پابندی لگا رکھی ہے.
دینک جاگرن کے مطابق ہندوستانیوں کی مدد کرنے والے ایک گروپ کے رہنما نے کہا ہے کہ ہندوستانی کمیونٹی نے طالب علموں کی مدد کرنے کی کوشش کی تھی. شروع میں یہ 59 طالب علموں کا ایک گروپ تھا، ان میں سے 40 نے متبادل رہائش میں رہنا قبول کر لیا لیکن باقی 19 نے پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا.
دراصل بہت سے گروپ ہندوستانی ہائی کمیشن کے ساتھ مل کر بحران میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کی مدد کر رہے ہیں۔ برطانیہ میں ایسٹر کی چھٹیوں کے دوران کئی ہندوستانی طلبہ نے وطن آنے کی تیاری کر رکھی تھی اور بہت سے طلبہ نے اس ماہ کے آخر میں ہندوستان کے لئے پروازیں بھی بک کر رکھی تھیں. تاہم ہندوستان نے اس ہفتے کے آغاز میں سفر سے متعلق تازہ ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 18 مارچ کی آدھی رات سے 31 مارچ تک کسی بھی مسافر کو ہندوستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی.
aXA6IDMuMTM4LjExOC4yNTAg ejasoft island