امریکی خلائی ادارہ ناسا: دس سال بعد انسانوں پر مشتمل خلائی مشن بھیجنے کا کیا اعلان
امریکی خلائی ادارہ ناسا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ تقریباً دس سال کے وقفے کے بعد امریکی سرزمین سے اپنا ایسا خلائی مشن بھیجے گا جس پر انسان سفر کر رہے ہوں گے۔
امریکی خلائی ادارہ ناسا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ تقریباً دس سال کے وقفے کے بعد امریکی سرزمین سے اپنا ایسا خلائی مشن بھیجے گا جس پر انسان سفر کر رہے ہوں گے۔
بی بی سی کے مطابق راکٹ اور اس پر نصب خلائی گاڑی فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے 27 مئی کو روانہ ہوگی اور وہ دو خلابازوں کو بین الاقوامی خلائی سینٹر (آئی ایس ایس) تک لے جائے گی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ راکٹ اور خلائی گاڑی دونوں کو نجی کمپنی اسپیس ایکس نے تیار کیا ہے۔
یاد رہے کہ سنہ 2011 میں اپنے اسپیس شٹل کے ریٹائر ہونے کے بعد سے ناسا انسان کو خلا میں لے جانے والے مشن کے لئے روسی راکٹ کا استعمال کر رہا تھا۔
اگر یہ مشن کامیاب ہو جاتا ہے تو اربتی تاجر ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس پہلی نجی کمپنی ہوگی جو ناسا کے خلابازوں کو خلا میں بھیجے گی۔
فالکن نائن نامی راکٹ اور کریو ڈریگن نامی خلائی گاڑی کینیڈی اسپیس سینٹر کے اسی تاریخی لانچ پیڈ 39اے سے روانہ ہوگی جہاں سے ماضی میں اپالو اور دوسرے شٹل مشن روانہ ہوئے تھے۔
اس تازہ مشن پر خلا باز باب بنکن اور ڈوگ ہرلی آئی ایس ایس کے لئے روانہ ہوں گے جہاں وہ 24 گھنٹوں میں پہنچ جائیں کے۔
ابھی بین االاقوامی خلائی اسٹیشن پر ایک امریکی خلا باز اور دو روسی کاسموناٹس یعنی خلانورد موجود ہیں۔
aXA6IDMuMTQ2LjM3LjM1IA== ejasoft island