پاکستان: خوبصورت اسٹروکس کھیلنے والے اسکواش کے جادوگر قمر زماں
11 اپریل سنہ 1952 کو کوئٹہ میں پیدا ہونے والے قمر زمان اپنے کیریئر میں عالمی نمبر ون رہے اور جب جہانگیر خان کا دور آیا تب بھی انھوں نے گیارہ سال تک عالمی رینکنگ میں دوسری پوزیشن برقرار رکھی۔
پاکستانی اسکواش کی تاریخ میں جہاں جہانگیر خان کی عظمت اور ہاشم خان، اعظم خان، روشن خان اور محب اللہ خان سینیئر کے روشن دور کے تذکرے سننے کو ملتے ہوں اور پھر جان شیر خان کی صورت میں ایک اور بہترین کھلاڑی تاریخ کا حصہ بن جائے، ایسے میں قمر زمان اپنی مخصوص شناخت کے ساتھ نظر آتے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق 11 اپریل سنہ 1952 کو کوئٹہ میں پیدا ہونے والے قمر زمان اپنے کیریئر میں عالمی نمبر ون رہے اور جب جہانگیر خان کا دور آیا تب بھی انھوں نے گیارہ سال تک عالمی رینکنگ میں دوسری پوزیشن برقرار رکھی۔
ہاشم خان سے محب اللہ سینیئر تک پاکستان نے برٹش اوپن کا اعزاز لگاتار تیرہ سال جیتا لیکن پھر بارہ سال کا طویل وقفہ آگیا۔
فائل فوٹو-(بی بی سی)
یہ جمود قمرزمان نے ہی توڑا تھا جب سنہ 1975 کے برٹش اوپن میں انھوں نے جیف ہنٹ، ہدایت جہاں اور گوگی علاؤ الدین کو شکست دی تھی۔ ان کے کھیل میں عجب کشش تھی۔
قمر زمان نے یقیناً جہانگیر خان جتنی تعداد میں ٹورنامنٹس نہیں جیتے اور نہ ہی وہ جان شیر خان جتنے سپر ہٹ تھے لیکن جس خوبی نے انھیں دوسروں سے ممتاز بنائے رکھا تھا وہ ان کے خوبصورت سٹروکس تھے۔