پاكستان: سکھر کے ڈاکٹروں کا بھی لاک ڈاؤن سخت کرنے کا مطالبہ
پی ایم اے کے رہنماؤں نے حکومت سے مارکٹ کھولنے کے اعلان پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سماجی فاصلہ ہی اس وبا کا علاج ہے۔ ترقی یافتہ ممالک بھی کورونا کا علاج نہیں نکال سکے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لوکل ٹرانسمیشن کیسوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
پی ایم اے کے رہنماؤں نے حکومت سے مارکٹ کھولنے کے اعلان پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سماجی فاصلہ ہی اس وبا کا علاج ہے۔ ترقی یافتہ ممالک بھی کورونا کا علاج نہیں نکال سکے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لوکل ٹرانسمیشن کیسوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ مشین تو فراہم کر دی گئی ہے لیکن ابھی تک کٹس نہیں دی گئی ہیں۔
نیو نيوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ سکھر میں کیس کو محدود رکھا جائے اور ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔ اندرون سندھ گمبٹ کے علاوہ کہیں ٹیسٹ کی سہولت موجود نہیں ہے۔ پی ایم اے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ ان کا تعلق لوگوں کی صحت سے ہے۔ اس سے قبل پمز اسپتال کے ڈاکٹر اسفندیار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ کورونا وائرس کو روکنا ہے تو لاک ڈاوَن سخت کرنا ہوگا اور ایسا نہ کرنے سے پوری قوم وائرس سے متاثر ہو سکتی ہے۔ حفاظتی کٹس کے بغیر کام کرنا خودکشی کرنے کے مترادف ہے۔
ڈاکٹروں کے وفد نے مطالبہ کیا ہے کہ ہاتھ جوڑ کر حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ لاک ڈاوَن سخت کیا جائے کیونکہ وائرس سے جو لوگ بچ گئے ہیں وہ لاک ڈاوَن کی وجہ سے بچے ہیں۔