یوروپی کمیشن: اٹلی میں کورونا وائرس سے اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد کے لئے ہم معافی مانگتے ہیں
اٹلی میں کورونا سے ہونے والے جانی ومالی نقصان بڑھتا ہی جا رہا ایسے مشکل وقت میں اٹلی کو مدد کی سخت ضرورت ہے۔ لیکن اس مشکل وقت میں یورپی کمیشن نے مدد سے ہاتھ کھینچ لیا ہے جس کے لئے انہوں نے اٹلی سے معافی مانگی ہے۔
اٹلی میں کورونا سے ہونے والے جانی ومالی نقصان بڑھتا ہی جا رہا ایسے مشکل وقت میں اٹلی کو مدد کی سخت ضرورت ہے۔ لیکن اس مشکل وقت میں یورپی کمیشن نے مدد سے ہاتھ کھینچ لیا ہے جس کے لئے انہوں نے اٹلی سے معافی مانگی ہے۔
تصویر-(رائٹرز )
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق یوروپی کمیشن کی سربراہ نے ابھرتے ہوئے کورونا وائرس بحران سے نمٹنے میں یوروپ کی جانب سے تعاون نہ کیے جانے پر اٹلی سے معافی مانگی ہے، لیکن ساتھ ہی اس بحران کے معاشی نقصانات سے نمٹنے کے لئے مدد کا وعدہ بھی کیا ہے۔
یورپ کے اس غیر اخلاقی کردار پر پورے اٹلی میں وسیع پیمانے پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ کیونکہ یورپ نے اس مشکل وقت میں فوری طور پر طبی امداد نہیں بھیجی۔ اس کے ساتھ ہی نورڈک ممالک نے اس بیماری کے نتائج سے بحالی کی لاگت کو کم کرنے کے لئے مشترکہ بانڈز کی منظوری سے انکار کردیا ہے۔
دائیں بازو کی اتحادی پارٹی نے 27 ممالک کے بلاک میں اٹلی کی رکنیت کے بارے میں سوالات اٹھاتے ہوئے عدم اطمینان کی لہر پیدا کردی ہے ، جب کہ یورپ کے انتہائی وفادار افراد نے بھی ہمدردی یا مدد کی کمی پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
اٹلی حکومت نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 760 افراد کی موت ہوچکی ہے اور مرنے والوں کی مجموعی تعداد 13915 ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ نئے کیسوں کی تعداد بڑھ کر 4668 ہوگئی ہے جس سے 21 فروری کو وباء پھیلنے کے بعد سے اب تک تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 115242 ہوگئی ہے۔
روزنامہ لا ریپبلیکا اٹلی کے ذریعہ شائع کردہ ایک خط میں کمیشن کی صدر اروسولا وان ڈیر لین نے کہا ہے کہ بہت سے یورپی یونین ممالک ابتدا میں اپنے مسائل پر توجہ مرکوز کئے ہوئے تھے۔
یورپین کمیشن کی صدر نے مزید لکھا ہے کہ یورپی یونین ممالک اس بات کو نہیں سمجھ پائے کہ اس وبا کو شکست اتحاد کے ساتھ ہی دی جا سکتی ہے۔ یہ نقصان دہ تھا اور اس سے بچا جاسکتا تھا ... آج یورپ اٹلی کے ساتھ کھڑا ہے۔
aXA6IDMuMTM3LjIyMS4xNjMg ejasoft island