ٹرمپ كى طرف سے عراق سے امریکی فوج کے انخلا کا مطالبہ مسترد
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ عراق سے امریکی فوج کے انخلا کا مطالبہ مسترد کرديا گیا ہے اور ایران کے کسی بھی حملہ کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ عراق سے امریکی فوج کے انخلا کا مطالبہ مسترد کرديا گیا ہے اور ایران کے کسی بھی حملہ کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
عالمى ميڈیا کے مطابق عراقی پارلیمنٹ نے عراق سے امریکی فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا ہے اور اس کے جواب میں امریکی صدر ڈودنلڈ ٹرمپ نے عراق پر سخت پابندیاں لگانے کی دھمکی دی ہے۔ جى اين اين کے مطابق امریکی صدر نے کہا ہے کہ ایران کے کسی بھی حملہ کا بھرپور جواب دیا جائے گا اور امریکی کارروائی پہلے سے بھی زیادہ شخت ہوگی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے مزيد کہا کہ عراق میں امریکہ کی ایئر بیس بہت ہی مہنگی ہے کیونکہ اس کی تعمیر پر اربوں ڈالر خرچ ہوئے ہیں اور امریکہ رقم کی ادائیگی تک عراق سے نہیں نکلے گا۔
خيال رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنئی کے بعد جنرل قاسم سلیمانی ایران کی دوسری طاقتور ترین شخصیت سمجھی جاتی تھی۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم سے 3 جنوری کو عراق میں فضائی حملہ کیا گیا اور اس حملہ میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کیا گیا اور اسی واقعہ کے بعد امریکہ اور ایران کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا۔
امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق جنرل قاسم سلیمانی کو جنگ روکنے کے لئے قتل کیا گیا تھا جبکہ ایران کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ امریکہ سے لیں گے۔