اقوام متحدہ: کونگو میں ہورہی قتل و غارتگری انسانیت کے خلاف جرائم کی سطح تک پہنچ سکتی ہے
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کونگو کے شمال مشرق میں حریف گروہ کے خلاف مسلح نسلی گروہ کی طرف سے ہورہی قتل و غارتگری، عصمت دری اور دوسرے متشددانہ جرائم انسانیت کے خلاف جرائم کی سطح تک پہنچ سکتے ہیں اور ان جرائم میں نسل کشی بھی ہو
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کونگو کے شمال مشرق میں حریف گروہ کے خلاف مسلح نسلی گروہ کی طرف سے ہورہی قتل و غارتگری، عصمت دری اور دوسرے متشددانہ جرائم انسانیت کے خلاف جرائم کی سطح تک پہنچ سکتے ہیں اور ان جرائم میں نسل کشی بھی ہوسکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان رابرٹ کول ویل نے بتایا ہے کہ دفتر کے ذریعہ کی جانے والی تحقیقات کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر 2017 سے ستمبر 2019 کے درمیان اٹوری ضلع میں ہیما قبیلے کے چرواہوں اور لینڈو برادری کے نسلی تنازعات کے نتیجے میں کم از کم 700 افراد ہلاک اور 168 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ کم سے کم 142 افراد کو جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن میں زیادہ تر ہیما قبیلے کے لوگ تھے۔
خیال رہے کہ مذکورہ رپورٹ کے مطابق لینڈو مسلح گروہ ستمبر 2018 سے ہیما اور دیگر نسلی گروہوں جیسے آلور کے خلاف حملوں میں اور زیادہ منظم ہوچکا ہے۔
معدنیات سے مالا مال اٹوری نامی علاقے میں ہونے والے زیادہ تر حملوں میں ہیما قبیلے کے چرواہوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جو طویل عرصے سے لینڈو کسانوں کے ساتھ چرنے کے حقوق اور سیاسی نمائندگی کو لے کر تنازعہ میں گھرے ہوئے ہیں۔
aXA6IDMuMTQyLjEyLjI0MCA= ejasoft island