گردوں کے امراض کی شرح میں غیر معمولی اضافہ
کسی فرد میں گردوں کے دائمی امراض (سی کے ڈی) نمودار ہوتے ہیں تو گردوں کے کام آنے والے مہینوں یا سالوں میں سست ہوجاتے ہیں۔
کسی فرد میں گردوں کے دائمی امراض (سی کے ڈی) نمودار ہوتے ہیں تو گردوں کے کام آنے والے مہینوں یا سالوں میں سست ہوجاتے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق گردے خون میں موجود اضافی سیال اور کچرے کو فلٹر کرتے ہیں اور جب وہ ایسا نہیں کرپاتے تو یہ جمع ہونے لگتے ہیں۔
ابتدائی مراحل میں سی کے ڈی کی کوئی علامات نہیں ہوتی ہیں مگر علاج نہ ہونے پر یہ بڑھ کر گردوں کے امراض کی آخری اسٹیج تک پہنچ جاتی ہے اور اس کے لیے ڈائیلاسز کی ضرورت پڑتی ہے۔
گردوں کے امراض کے شکار افراد میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے اور 'سی کے ڈی' کے شکار افراد کی موت کی سب سے عام وجہ یہی ہوتی ہے۔
ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس سی کے ڈی کا ذریعہ بننے والی عام وجہ ہے مگر یہ ایچ آئی وی انفیکشن یا زہریلے مواد کا اثر بھی ہو سکتا ہے اور کئی بار تھ اصل وجہ تو معلوم ہی نہیں ہو پاتی ہے۔
aXA6IDE4LjExOC4yNTQuMjgg ejasoft island