چین کی کار کمپنیاں اب گاڑی بنانے کے بجائے چہرے کے ماسک بنا رہی ہیں
کار کمپنیوں نے اب گاڑیاں بنانا مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔اور اب اس کی جگہ چہرے کے ماسک بنانا شروع کر دیا ہ
کار کمپنیوں نے اب گاڑیاں بنانا مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔اور اب اس کی جگہ چہرے کے ماسک بنانا شروع کر دیا ہے۔ سننے میں یہ بات عجیب سی معلوم ہوتی ہے، مگر یہی سچ ہے۔ چین کی کار کمپنیاں اب گاڑی بنانے کے بجائے چہرے کے ماسک بنا رہی ہیں. چین میں كورونا وائرس کا انفیکشن اس قدر پھیل گیا ہے کہ چینی حکومت کو ماسک بنانے کے لئے کار کمپنیوں کو ایسا حکم دینا پڑا ہے، کیونکہ چہرے کے ماسک کی بے حد کمی پائی جارہی ہے۔
اس معاملے سے منسلک ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں روزانہ 1.50 کروڑ ماسک تیار کئے جاتے ہیں۔ لیکن كورونا وائرس کے بچاؤ کے لئے یہ بے حد کم ہیں۔ وائرس فیصلے کے بعد چین میں ماسک کی بھاری قلت ہو گئی ہے. یہی وجہ ہے کہ حکومت نے چین کی بڑی کار کمپنی بيوايڈي اور جنرل موٹرز کو گاڑی کے بجائے چہرے کے ماسک تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔
کار ساز کمپنیوں نے حکم کی تعمیل میں چہرے کے ماسک بنانا شروع کر دیا ہے. جنرل موٹرز ابھی روزانہ 1.70 کروڑ ماسک تیار کر رہی ہے. اسی طرح بيوايڈي نے بھی گاڑی پروڈکشن روک کر صرف چہرے کے ماسک تیار کرنا شروع کر دیا ہے.
بتادیں کہ كورونا وائرس نے چین سے ہی پیدا ہوئی سارس وبا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے. پیر کی صبح تک چین میں كورونا وائرس سے 910 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 2002-03 میں سارس انفیکشن سے 774 کی ہی موت ہوئی تھی. كورونا وائرس نے گزشتہ وبا سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے. اب تک اس وائرس سے تقریبا 37،198 لوگ متاثر ہو چکے ہیں.
aXA6IDE4LjExNy4xNjUuNjYg
ejasoft island