کورونا وائرس: ہندوستان میں گائے کا پیشاب پینے کے بعد بی جے پی کارکن اسپتال میں داخل
مغربی بنگال میں گائے کا پیشاب پینے کا پروگرام منعقد کرنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکن کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
مغربی بنگال میں گائے کا پیشاب پینے کا پروگرام منعقد کرنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکن کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
کیر آف انڈیا کے مطابق ہندوستانی پولیس نے بدھ کے روز کہا ہے کہ بی جے پی کارکن نے دعوی کیا ہے کہ گائے کے پیشاب کے استعمال سے کورونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے اور جو پہلے سے ہی متاثر ہوئے ہیں وہ بھی اس سے شفا یایاب ہوجائیں گے۔ تاہم ایک شہری رضاکار پیشاب کا استعمال کرنے کے بعد بیمار ہوگیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ متاثرہ شخص کی شکایت کے بعد بی جے پی کارکن کو منگل کے روز گرفتار کرلیا گیا ہے۔
فائل فوٹو-(کیر آف انڈیا)
پولیس کی تفصیلات کے مطابق شمالی کولکتہ کے جوراساکھو علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک 40 سالہ نارائن چٹرجی مقامی پارٹی کارکن نے پیر کے روز گوشالہ میں گو پوجا پروگرام کا اہتمام کیا تھا اور گائے کا پیشاب بھی تقسیم کیا تھا۔ نارائن چٹرجی نے دوسروں کو گائے کے پیشاب کی خصوصیات کا تذکرہ کرتے ہوئے اس کو "معجزہ" قرار دیا تھا۔
نارائن کی تقریر کے بعد گوشالہ کے قریب نگرانی کرنے والے ایک رضاکار نے بھی گائے کا پیشاب پیا تھا اور اس کے بعد منگل کے روز بیمار ہوگیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے نارائن چیٹرجی کے خلاف پولیس شکایت درج کروائی تھی۔
واضح رہے کہ پولس نے اس شکایت پر نارائن چٹر جی کو گرفتار کر لیا ہے۔