جنرل سکریٹری اقوام متحدہ: لوگ کورونا کے سلسلے میں نفرت کی باتیں کرنا بند کریں

جنرل سکریٹری اقوام متحدہ نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے سلسلے میں نفرت کی باتیں کرنا بند کر دیں۔
جنرل سکریٹری اقوام متحدہ نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے سلسلے میں نفرت کی باتیں کرنا بند کر دیں۔
نیوز 18 کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری اینٹونیو گٹیریس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ ہم کون ہیں، ہم کہاں رہتے ہیں اور ہم کس پر یقین رکھتے ہیں؟۔
ذرائع کے مطابق اینٹونیو گٹیریس نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ عالمی وبا کی وجہ سے نفرت، غیر ملکی لوگوں کو ناپسند کرنے، دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرانے اور خوف کا ماحول بنانے جیسے واقعات کا سیلاب آگیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں دنیا بھر کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ نفرت کی باتیں کرنا بند کر دیں۔
اینٹونیو گٹیرس نے مزید کہا ہے کہ ہمیں اس طرح کی چیزوں کو بند کرنے کی پوری کوشش کرنی چاہئے۔ کسی ملک کا نام لئے بغیر اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ اس عالمی وبا کی وجہ سے نفرت اور دہشت پھیلانے کے معاملات بڑھے ہیں۔ انٹرنیٹ سے لے کر سڑکوں تک ایسے معاملات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلم مخالف حملے بھی ہوئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ نفرت آمیز میم بنائے جارہے ہیں۔ کورونا وائرس کو لے کر سن رسیدہ افراد کی حالت زیادہ تشویشناک ہے۔ وہ بلی کا بکرا بنائے جارہے ہیں۔
انہوں نے اپیل کی ہے کہ نفرت والے بیانات کو روکنے کی کوشش کی جانی چاہئے۔ خاص کر تعلیمی اداروں کو اس سمت میں کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ نوجوانوں کو ڈیجیٹل تعلیم یافتہ بنانا چاہئے کیونکہ انہیں جلد ہی مایوسی اپنی زد میں لے سکتی ہے۔